logo

ہمارے بارے میں

منہج سلف پر قرآن وحدیث کی تبلیغ واشاعت کی علمبردار - مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان

فالو کریں

ملک میں جاری مہنگائی کے ٹوٹتے ریکارڈز نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے

ملک میں جاری مہنگائی کے ٹوٹتے ریکارڈز نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے، اس وقت پاکستان کا شمار ان پندرہ ممالک میں سے ہے جہاں افراطِ زر کی شرح ریکارڈ سطح پر ہے، ایسے حالات میں پریشان اور مہنگائی سے ستائی عوام کو حکومت سے ریلیف کی امید تھی لیکن عوام کی […]

Ahlehadis

ملک میں جاری مہنگائی کے ٹوٹتے ریکارڈز نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے

featuredImage

ملک میں جاری مہنگائی کے ٹوٹتے ریکارڈز نے عوام کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے، اس وقت پاکستان کا شمار ان پندرہ ممالک میں سے ہے جہاں افراطِ زر کی شرح ریکارڈ سطح پر ہے، ایسے حالات میں پریشان اور مہنگائی سے ستائی عوام کو حکومت سے ریلیف کی امید تھی لیکن عوام کی اس امید کو خاطر میں لائے بغیر موجودہ نگران حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں دوبارہ اضافہ کر دیا ہے۔ نگران حکومت نے پیڑولیم مصنوعات میں اضافہ کر کے پیٹرول فی لیٹر 14 روپے 91 پیسے جبکہ ڈیزل فی لیٹر 18 روپے 44 پیسے تک بڑھا دیا ہے۔ اس طرح پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 فی لیٹر سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق  یکم ستمبر بروز جمعہ سے ہوگیا ہے قومی معیشت کا ہر شعبہ ایندھن پر انحصار کرتا ہے جس کی وجہ سے ایندھن کی قیمت میں اضافہ باقی تمام ضروریاتِ زندگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔  ملکی معیشت کا ایندھن پیٹرولیم مصنوعات ہوتی ہیں، اس کے مہنگا ہونے سے ہر شے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر مہنگی ہوجاتی ہے۔ جب تک ملک کی برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا، روپے کی قدر مضبوط نہیں ہوتی اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والا طبقہ متاثر ہے، غریب عوام کا جینا محال ہے۔ آٹے، چینی، تیل، گوشت، سبزیاں اور دیگر اشیاءِ ضروریات کی قیمتوں میں سو فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ روزگار نہ ہونے کے برابر ہے، ملازمتوں کے مواقع بہت کم ہیں، پاکستان میں 40 فیصد سے زائد لوگ غربت سے بھی نچلے درجے کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

Related Post